وبلاگ رسمی آثار وحید ضیائی

وبلاگ رسمی آثار وحید ضیائی

این وبلاگ به باز انتشار آثار دکتر وحید ضیائی (شاعر ، نویسنده ، مترجم ، روزنامه نگار ) می پردازد .
وبلاگ رسمی آثار وحید ضیائی

وبلاگ رسمی آثار وحید ضیائی

این وبلاگ به باز انتشار آثار دکتر وحید ضیائی (شاعر ، نویسنده ، مترجم ، روزنامه نگار ) می پردازد .

تعارف

تعارف

وحید ضیائی سن 1979ء میں ایران کے شہر اردبیل میں پیدا ہوئے۔ شاعر، محقق، نقاد، صحافی اور مترجم ہیں۔ فارسی زبان و ادب میں پی ایچ ڈی کی۔ 1998ء سے ملک کے مختلف اخبارات اور رسائل میں تنقیدی مضامین، شاعری اور ترجموں کے ذریعے اپنی باقاعدہ ادبی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ کئی ادبی اور ثقافتی رسائل و جرائد سے بطور چیف ایڈیٹر اور مصنف وابستہ رہے۔ ضیائی جدید اور مابعد جدید شاعری میں اپنا الگ اسلوب رکھتے ہیں۔ "شعراستان یعنی مابعد جدید شاعری اور داستان کا آمیزہ" نامی اسلوب ان کی ایجاد ہے جس نے ایران کی موجودہ شعری فضا پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں اور مختلف نقادوں نے اس شاعر کے بارے میں لکھا ہے۔ ضیائی مختلف عمر کے تخلیق کاروں کو تخلیقی ادب کی تعلیم بھی دیتے ہیں، جس کا نتیجہ ان کے شاگردوں کی وہ اٹھارہ کتب ہیں جن کا پیش لفظ خود ضیائی نے لکھا ہے۔ اس سلسلے میں ان کی کلاسیں سیستان و بلوچستان، تہران، اردبیل، اہواز جیسے شہروں میں بچوں اور نوجوانوں کے لئے قائم شدہ سینٹر برائے فکری بالیدگی کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں، ادبی مراکز اور یونیورسٹیوں میں منعقد ہوتی رہی ہیں۔ شاعری، تنقید، ترجمے اور ادبی تحقیق کے میدان میں اب تک ضیائی کے سترہ مجموعے منصہ شہود پر آچکے ہیں اور ترکی، عربی، فرانسیسی، انگریزی اور اردو زبانوں میں ان کی شاعری کے تراجم ہوئے ہیں۔ ضیائی اس وقت اپنی ایجاد کردہ صنف "NLPL" (فارسی ادب کے استعاروں کی بنیاد پر این ایل پی) پڑھاتے ہیں۔  

1

ضیائی کی ایک نظم

تیل سے بھری سرنگوں سے ہم

باغیچے کی مزدور چیونٹیاں ہلاک کرتے تھے

اور اب وہ بچپن

وہ سرنگیں

وہ مزدور

اور وہ چیونٹیاں۔۔۔

 

2

یک نظم


شاعر: وحید ضیائی
ترجمہ: احمد شہریار

عشق...
ایسی گونگی بہری جھیل ہے
جس کے کنارے بیٹھ کر
تم ہر روز آنسو بہاتے ہو
لیکن تمہیں
اس بات کا اندازہ کبھی نہیں ہوتا
کہ تمہاری لاش
اس جھیل سے کب باہر نکالی گئی!